الوقت - انسانی حقوق کے امور کی نگرانی کرنے والے برطانیہ واقع ایک تنظیم کا کہنا ہے شامی شہر الباب میں ترکی کے فضائی حملوں میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران، کم سے کم 110 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں۔
نام نہاد انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے گروپ سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ترک فضائی حملوں میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق ہو گئے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ترکی کے حامی مسلح گروہوں کو آگے بڑھانے کے لئے ترک فوج مقامی شہریوں کے گھروں کو منہدم کر رہی ہے اور اندھا دھند فائرنگ کر رہی ہے۔
اس تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک فوجی الباب میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے شام کی مرکزی حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں داعش سے جد جہد کے بہانے اپنے فوجی داخل کر دیئے ہیں جبکہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ بحران شام کے آغاز سے ہی ترکی، شام میں سرگرم دہشت گردوں کا سب سے بڑا حامی رہا ہے۔
شام کی حکومت نے بارہا ترکی کے اس قدم پر اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ شام میں ترک فوجیوں کی مداخلت، ملک کی ارضی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ترکی کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنے فوجیوں کو فورا شام سے نکال لینا چاہئے۔