الوقت - ریو اولمپک 2016 میں سونے کا تمغہ حاصل کرنے والے والے امریکی ریسلر كائل اسنائیڈر بھی ایرانیوں کے عدیم المثال رویے اور ان کی مہمان نوازی سے حیران رہ گئے۔
امریکا کی کشتی فیڈریشن نے ٹویٹ کرکے ایرانیوں کو دنیا کا سب سے بڑا کشتی کے مقابلوں کا حامی قرار دیا ہے۔ امریکی ریسلر جارڈن باروز بھی كرمانشاه میں 2017 کے انٹرنیشنل کشتی مقابلے میں شامل ہونے والی امریکی ٹیم کا حصہ ہیں۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے ایرانیوں کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا۔ ایران اور امریکہ کے درمیان ہونے والے اس مقابلے کو کوریج دینے کے لئے دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ ایران آئے تھے۔ ان میں سی این این ٹی وی چینل کا نمائندہ بھی شامل تھا۔ سی این این نے اپنی رپورٹ میں جارڈن باروز کے بیان کو وسیع سطح پر کوریج دی۔
ایرانی ناظرین اور حامیوں کی جانب سے کئے گئے احترام اور محبت سے تعجب میں مبتلا اس امریکی ریسلر کا کہنا ہے کہ امریکا میں لوگ انہیں نہیں پہچانتے جبکہ ایران میں بچہ بچہ انہیں پہچانتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا میں ایک الگ ہی حصہ سمجھے جاتے ہیں جبکہ ایران میں سب ایک ہیرو اور چیمپئن کے طور پر مجھے دیکھتے ہیں۔ اس فرق نے مجھے حیران کر دیا۔
انہوں نے امریکی ٹیم کا ایرانی عوام کی جانب سے شاندار استقبال کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ میں تین سال سے کشتی کے مقابلوں کے لئے بیرون ملک جاتا ہوں، میں نے آج تک ایسا احترام اور ایسی عزت کہیں پر بھی نہیں دیکھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں پہنچنے کے بعد سے گزشتہ ایک ماہ کے دوران امریکا اور ایران کے درمیان سیاسی کشیدگی پائی جاتی ہے لیکن اس کا ذرہ برابر بھی اثر ہم نے کھیل پر نہیں دیکھا۔
كائل اسنائیڈر کا کہنا تھا کہ ہم حریف کے طور پر ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں اور دونوں قوموں کی عزت کرتے ہیں۔ ایرانی حکام اور عوام نے امریکا کی کشتی ٹیم کا جو خوبصورت خیر مقدم کیا ہے اور ان کو جو عزت دی ہے، وہ بے مثال ہے۔