الوقت - ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جمعے کو میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ امریکی فوجی اگر شام میں داخل ہوئے تو اس سے علاقے میں عدم استحکام میں اضافہ ہی ہوگا ۔
وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی فوجیوں نے عراق پر قبضہ کیا تو وہاں داعش جیسا دہشت گرد گروہ پیدا ہوا اور اگر شام میں غیر ملکی فوجی داخل ہوئے تو دہشت گردوں کو، نوجوانوں کو اپنی صف میں شامل کرنے کا نیا بہانہ مل جائے گا۔
وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ جن لوگوں نے دہشت گرد گروہ داعش کو تشکیل دیا ہے وہ وہی لوگ تھے جنہوں نے عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام کو ہتھیار دیے تھے اور القاعدہ کو بنایا اور اس کو ہتھیاروں سے لیس کیا تھا۔
وزیر خارجہ نے امریکا کی نئی حکومت کی جانب سے ایران کے خلاف کئے گئے اقدامات کے بارے میں کہا کہ جس نے بھی ماضی میں ایران کو آزمایا ہے اسے اچھی طرح معلوم ہے کہ ایرانی کبھی بھی، دھمکی کو اہمیت نہیں دیتے البتہ باہمی احترام اور مشترکہ مفادات پر مبنی زبان کا جواب دیتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے بھی پابندیوں کا سہارا لیا تھا لیکن آخر کار انہیں ایرانی عوام کے ارادے کے سامنے تسلیم ہونا پڑا اور وہ اسی لئے ایران کے ساتھ مذاکرات کی میز پر آئے کیونکہ پابندیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوا تھا۔