الوقت - اقوام متحدہ اور یمنی حکام نے دارالحکومت صنعا کے قریب تشیع جنازے کے دوران سعودی عرب کے فصائی حملے کی مذمت کی ہے۔ اس حملے میں 1 بچہ اور 9 خواتین جاں بحق ہوئی تھیں۔
واضح رہے کہ 8 اکتوبر 2016 کو بھی صنعا میں سعودی عرب کے اسی طرح کے حملے میں 140 سے زائد افراد ہلاک اور 525 زخمی ہوئے تھے۔
جمعرات کو تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل نے سعودی عرب کے اس فضائی حملے کی 'وحشیانہ جرم' قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی ۔ سعودی جنگی طیارے نے صنعا کے شمال میں واقع ارحب علاقے میں تشیع جنازے پر بمباری کی تھی۔
اس بیان میں آیا ہے کہ اس حملے نے ایک بار پھر دشمن کے مظالم کو واضح کر دیا اور یہ ثابت کر دیا کہ دشمن کسی بھی انسانی قیمت یا مذہبی اصول پر عمل پیرا نہیں ہے۔
سعودی عرب کے اس وحشیانہ حملے کی اقوام متحدہ کے انسانی امور اوسی ایچ اے نے بھی سخت مذمت کرتے ہوئے اس واقعے پر حیرت ظاہر کی ہے۔
اوسی ایچ اے کے کنوینر جیمی میک گولڈرک نے بیان میں کہا کہ تنازع میں شامل فریقوں کی جنگ لڑنے کی روش کے نتیجے میں یمن میں عام شہری مارے جا رہے ہیں۔