الوقت - سعودی عرب میں ناروے کے سابق سفیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی خوفزدہ بادشاہت، پوری دنیا میں وہابیت پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔
بریٹ بارٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ناروے کے سابق سفیر کارل شویٹز نے وہابیت کے متعصانہ افکار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب پیٹرو ڈالر کی مدد سے پوری دنیا میں وہابیت پھیلانے کے درپے ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آل سعود کی بادشاہی انتہا پسند اسلام کے نظریات کو رائج کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان تشویشوں میں ایک یہ ہے کہ مغرب نے اس خطرناک حقیقت سے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں۔
کارل شویٹز نے اپنی کتاب میں جس کا عنوان ہے خوفزدہ بادشاہی، لکھا کہ سعودی عرب کا مذہب صرف ایک مذہب نہیں ہے بلکہ 18ویں صدی کے متعصبانہ نظریات اور افکار کی بنیاد پر ایک مذہبی فرقہ ہے۔ اس مذہب کی جڑیں محمد بن عبد الوہاب کے سلفی عقائد میں پوشیدہ ہیں۔ سلفی مسلمانوں سے مطالبہ کرتے کرتے ہیں کہ وہ پہلے کی تین نسلوں کی تقلید کریں جنہوں نے بیت المقدس، اسپین اور ایران میں کامیابیاں حاصل کی۔
ناروے کے اس سفارتکار نے ناروے کے ناروے کے ایک اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب نے پیٹرو ڈالر سے پوری دنیا میں وہابیت کو رائج کرنے میں استفادہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ناروے کو اس اقدام کا مقابلہ کرنا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہابیت سے مقابلے کے لئے ہمیں اس کے نظریات و افکار کا ایک بار ضرور مطالعہ کرنا چاہئے اور جس طرح بھی ہو سکے اس کی اصلاح کرنی چاہئے۔
انہوں نے اسی طرح ناروے کے آئمہ جماعت سے مطالبہ کیا کہ نارویجین زبان میں تقریر کریں تاکہ جو باتیں وہ کہہ رہے ہیں یا یورپ میں اسلامی معاشرے میں جو واقعات رونما ہو رہے ہیں ، ان پر کنٹرول کیا جا سکے۔
کارل شویٹز نے اسی طرح ناروے میں نقاب پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔