الوقت - حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ مزاحمتی تنظیم اور ایران نے شام میں جنگ بندی کی حمایت کی ہے۔
اتوار کو جنوبی لبنان کے شہر بعلبک میں حزب اللہ کی مرکزی کونسل کے سینئر رکن مرحوم شیخ حسین عبید کی یاد میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آستانہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے ایران اور حزب اللہ نے شام میں جنگ بندی کی حمایت کی۔
قابل ذکر ہے کہ بعض عرب ذرائع ابلاغ نے حزب اللہ کے خلاف پروپیگنڈہ کیا تھا کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم شام میں جنگ بندی کے لیے راضی نہیں ہے۔
میڈیا کی بے بنیاد رپورٹس کو مسترد کرتے ہوئے سید نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ اور ایران، شام میں جنگ بندی اور اس بحران کے سیاسی حل کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، جبکہ بعض عرب ملک اب بھی دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر رہے ہیں اور شام کے بحران کو بندوق کی نوک پر حل کرانا چاہتے ہیں۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اسلامی مزاحمتی گروہ فوعہ، كفريا اور شام کے دیگر شہروں میں انسانی بحران کا حل تلاش کرنے کے لئے شامی حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ بے شک حلب کی آزادی نے سیاسی اور سیکورٹی کامیابیوں کے دروازے کھولے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کامیابیوں میں شام میں مسلح گروہوں اور افراد کے ساتھ براہ راست مذاکرات اور جنگ بندی کے حصول اور جنیوا مذاکرات کی جانب اشارہ کیا جا سکتا ہے۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اس کے علاوہ شام کے عوام کی زندگیاں معمول پر لوٹیں اور شام پر داعش کے مکمل کنٹرول کا خطرہ پوری طرح ختم ہو گیا۔