الوقت - شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ کو اسی وقت صحیح جنگ سمجھا جائے گا جب وہ شامی حکومت کے ساتھ تعاون کرے۔
شام کے صدر بشار اسد نے یاہو نیوز ویب سائٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ایمنیسٹي انٹرنیشنل کی رپورٹ کو جانبدار قرار دیا اور کہا کہ اگر امریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سچائی سے شروع کرنا چاہتا ہے تو اس کو شامی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے کیونکہ کسی بھی ملک میں اس کی حکومت اور عوام کے ساتھ تعاون کے بغیر دہشت گردی کو شکست نہیں دی جا سکتی ۔
شام کے صدر نے کہا کہ فطری طور پر سیف زون اسی حالت میں قائم ہو سکتا ہے جب علاقے سے دہشت گردی اور دہشت گرد عناصر کا صفایا کر دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ شام کے عوام کے لئے سیف زون یا پر امن علاقہ اسی حالت میں قائم ہو سکے گا جب ان کے ملک میں امن و استحکام ہوگا اور دہشت گردوں کے لئے مغرب کی امداد بند ہو جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں امن کے قیام پر خرچ اس سے کم آئے گا جو ایک سیف زون قائم کرنے پر آئے گا۔ انہوں نے حلب کی آزادی کو دہشت گردوں کے مغربی اور علاقائی حامیوں کے لئے ایک بڑا دھچكا قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ پوری طاقت کے ساتھ جاری رہے گی ۔