الوقت - دہشت گرد گروہ داعش افغانستان میں اقتصادی بدحالی کے باوجود افغانستان- پاکستان سرحد کے شورش زدہ علاقوں سے دہشت گردوں کی مسلسل بھرتی کر رہا ہے۔
پیسہ جمع کرنے کے لئے یہ دہشت گرد گروہ بھتہ خوری بھی کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیاں کمیٹی کو اس ہفتے سونپی گئی رپورٹ میں یہ بات کہی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، افغانستان میں داعش کے قریب 2000 سے 3500 جنگجو سرگرم ہیں۔ 2016 میں شدید نقصانات کے باوجود جنگجوؤں کی تعداد میں کوئی خاص کمی نہیں آئی ہے۔ داعش، افغان - پاک سرحدی علاقے سے مسلسل جنگجوؤں کی بھرتی کر رہا ہے۔
افغانستان میں بڑھتی ہوئی پناہ گزینوں کی آبادی سے جنگجوؤں کی بھرتی میں مزید مدد مل سکتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں اقتصادی بدحالی کی وجہ سے کبھی کبھی داعش کو اپنے جنگجوؤں کو پیسے دینے بھی بند کرنے پڑے ہیں لیکن فنڈز کی کمی سے اس کے اہداف متاثر نہیں ہوئے ہیں۔