الوقت - اقوام متحدہ نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار کی فوج کے حملوں میں 1 ہزار سے بھی زیادہ روہنگیا مسلمان مارے گئے ہیں ۔
میانمار میں جاری تشدد سے جان بچا کر بھاگنے والے روہنگیا مسلمانوں کے امور کی نگرانی کرنے والے اقوام متحدہ کے دو عہدیداروں نے بدھ کو بتایا کہ فوج کی جانب سے اس قتل عام میں مرنے والوں کی تعداد ان رپورٹوں سے کہیں زیادہ ہے، جو پہلے سامنے آئی تھیں ۔
ان حکام کا کہنا تھا کہ صوبہ راخین میں ہونے والے انسانی المیہ کے مختلف پہلو دنیا کے سامنے آنے میں ابھی وقت لگے گا۔
یاد رہے کہ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار کے فوجیوں کے وحشیانہ حملوں کی وجہ سے، لاکھوں روہنگیا مسلمان اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران بنگلہ دیش پہنچنے والے روہنگیا پناہ گزینوں سے ملی اطلاعات کے مطابق، مرنے والوں کی تعداد ہزاروں میں بھی ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب پوپ فرانسس نے میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام اور ان پر ہو رہے مظالم کی سخت تنقید کی ہے۔
دنیا بھر میں کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی رہنما نے بدھ کو کہا کہ مسلم اقلیتی معاشرے کے ارکان کا صرف اس لئے قتل عام کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی ثقافت اور مذہبی عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرنا چاہتے ہیں۔
پوپ نے کہا کہ روہنگیا اقلیت ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے پر اس لیے مجبور ہیں کہ کوئی بھی انہیں قبول نہیں کرنا چاہتا ہے۔
پوپ کا کہنا تھا کہ "لیکن وہ اچھے لوگ ہیں، امن پسند ہیں وہ عیسائی نہیں ہیں۔ وہ نیک لوگ ہیں۔ وہ ہمارے بھائی اور بہنیں ہیں۔
پوپ فرانسس نے متاثرہ روہنگیا مسلمانوں کے لئے دعا کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔