الوقت - بلومبرگ ویب سایٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں علاقے میں سعودی عرب کی فوجی اور سیاسی ناکامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ڈالر سے فوجی اثرو رسوخ نہیں خرید سکا۔ اس رپورٹ میں یمن پر سعودی عرب کی جارحیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن میں اپنے دشمنوں کی بہ نسبت، زیادہ پیشرفتہ ہتھیاروں کا حامل ہے اور اسی موضوع نے دنیا سے سب سے امیر عرب ملک کو سب سے غریب ملک پر حملہ کرنے پر مجبور کر دیا۔ یہ کوئی عام موضوع نہیں ہے۔ ان سب کے باوجود سعودی عرب اپنے مطالبات مسلط کرنے کی کوشش میں ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے لئے سب سے بڑا چیلنج اپنی پیٹرول کی دولت کو علاقے میں اپنے اثر و رسوخ میں تبدیل کرنا ہے، یہ ایسا موضوع ہے جس کا وعدہ اس ملک کے جوان رہنما نے دیا تھا۔ اخبار لکھتا ہے کہ یہ گزشتہ ایک سال میں حکومت کی سب سے کمترین کامیابی تصور ہوتی ہے۔ یمن میں جنگ جاری ہے، شام میں جنگ جاری ہے، حلب سے سعودی عرب کے حامی دہشت گردوں کا انخلاء، مصر نے بھی سعودی کے ڈالرز سے بہت زیادہ استفادہ کیا اور اب یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ سعودی عرب کی خارجہ پالیسی میں اس کا ساتھ دینے کو آمادہ نہیں ہے۔
یہ پالیسیاں بہت زیادہ خرچیلی ہیں، یہ ایسی حالت میں ہے کہ سعودی عرب نے ملک کے اندر اقتصادی کٹوتی کی پالیسی اختیار کر لی ہے جس سے ملک میں بہت زیادہ بے چینی پائی جاتی ہے۔