الوقت - ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ امریکا کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اگر جے سی پی او اے کو پھاڑ دیا تو اس پر ایران کا رد عمل بہت ہی شدید ہوگا۔
سی بی سی ٹی وی چینل کو دیئے انٹرویو میں علی اکبر صالحی نے کہا کہ تہران، جے سی پی او اے کو پھٹتے دیکھتا نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اگر جے سی پی او اے کو مسترد کرتے ہیں تو ایسی صورت میں ایران، بہت تیزی سے اپنی جوہری سرگرمیوں کو پہلے کی حالت میں پہنچا دے گا۔ صالحی نے کہا کہ ہم بڑی آسانی سے جوہری پروگرام پر واپس چلے جائیں گے اور نہ صرف پرانی حالت میں پہنچ جائیں گے بلکہ تکنیکی اعتبار سے اعلی سطح پر پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہو کہ لیکن اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو اس کے لئے ہم مکمل طور پر تیار ہیں۔
اس سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ اگر جے سی پی او اے کو مسترد کرتے ہیں تو انہیں حیران کر دیں گے۔ ظریف نے کہا تھا کہ جے سی پی او اے کے بارے میں ٹرمپ کے رویے سے ہم بالکل فکر مند نہیں ہیں کیونکہ ہمارے پاس آپشن موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ جے سی پی او اے کے پابند نہیں رہیں گے اور اسے پھاڑ دیں گے۔
ایران کی ایٹمی توانائی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے کہا کہ میں نے ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کو ٹی وی پر دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ کو اس بات کا انتظار تھا کہ وہ ایران یا جے سی پی او اے کے بارے میں کچھ کہیں گے لیکن انہوں نے اس بارے میں کچھ بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ اس کو میں مثبت سمجھتا ہوں۔