الوقت - ترکی کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے پیش نظر شام کے بحران کا حل وہاں کے صدر بشار اسد کی شراکت کے بغیر ناممکن ہے۔
محمد شمشيک نے کہا کہ اب علاقے کے حالات بدل چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے میں ترکی اس بات پر زور نہیں دے سکتا کہ بشار اسد کے بغیر شام کے بحران کا حل کیا جائے۔
ترکی کی جانب سے یہ بیان ایسی حالت میں سامنےآیا ہے کہ جب اس سے پہلے وہ کئی بار کہہ چکا ہے کہ شام کے بحران کو حل کرنے کے لئے بشار اسد کو اس عمل سے الگ رکھا جائے۔ اس کے علاوہ ترکی کی جانب سے النصرہ فرنٹ اور داعش جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت بھی کی جاتی رہی ہے۔
اس طرح بشار اسد کے بارے میں ترک حکومت کا نیا موقف یہ ظاہر کرتا ہے کہ انقرہ اپنی پرانی پالیسی سے ہٹ رہا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ شام کے بحران کا حل طاقت کے زور پر ممکن نہیں ہے بلکہ اسے سفارت کاری کے ذریعے ہی حل کیا جانا چاہئے۔
در ایں اثنا ترکی کی آناتولی نیوز ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ ترکی کے نائب وزیر اعظم محمد شمشيک کے بیان کو تحریف کر دیا گيا ہے۔ اس سے پہلے اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے ترکی کے نائب وزیر اعظم کے حوالے سے رپورٹ دی تھی کہ ترکی اب بشار اسد کے اقتدار سے ہٹائے جانے پر تاکید نہیں کرے گا۔