الوقت - عراقی حکومت نے بغداد میں تعینات سعودی عرب کے سابق سفیر کی لن ترانیوں کا کرارا جواب دیا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان احمد جمال نے عراق میں سعودی عرب کے سابق سفیر اور موجودہ وزیر سامر السبہان کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بغداد میں سعودی عرب کے سابق سفیر سامر السبہان کے ایران مخالف بیانات سے پتا چلتا ہے کہ وہ ملک بدر کرنے کی وجہ سے عراقی حکومت سے کافی ناراض ہیں اور اس طرح کے بیانات سے ان ناراضگی اور غصے کا پتا چلتا ہے۔
عراق کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سامر السبہان عراقی حکومت کی جانب سے ملک بدر کئے جانے کے بعد بھی سفید چھوٹ بولنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ سامر السبہان اس وقت خلیج فارس کے رکن ممالک کے امور میں سعودی عرب کے وزیر ہیں۔
انہوں نے ٹویٹ کرکے بغداد میں ایران کے نئے سفیر کے تعین پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغداد میں تعینات ایران کا نیا سفیر جنگی مجرم ہے اور پولیس انہیں تلاش کر رہی ہے۔
انہوں نے لن ترانی کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے ایک جنگی مجرم کو جس کو انٹرپول تلاش کر رہی ہے، عراق میں اپنا نیا سفیر معین کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایران، اربیل میں سعودی عرب کے کونسل خانے کو بند کروانے کا ارادہ رکھتا ہے لیکن ابھی تک ہم نے عراقی حکام کی جانب سے کوئی بھی رد عمل نہیں دیکھا، اسے کہتے ہیں واقعی اور مکمل ارضی سالمیت۔