الوقت - شام میں کئی محاذوں پر جنگ جاری ہے۔ دارالحکومت دمشق کے قریب واقع عین الفيجہ نامی علاقے میں جہاں دمشق کے لئے پانی سپلائی کی تنصیبات موجود ہیں شامی فوج نے پیشرفت کی ہے اور دہشت گردوں کو پسپائی پر مجبور کر دیا ہے۔
منگل کو شامی فوج نے عین الخضراء نامی علاقے کو شدت پسندوں کے قبضے سے آزاد کرایا جبکہ اس علاقے پر قبضہ کئے النصرہ فرنٹ کے دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ اس علاقے پر کنٹرول کے بعد شامی فوج اب آسانی سے پیشرفت کر سکے گی۔
دوسری جانب مشرقی شام کے دیرالزور علاقے میں مقامی لوگوں اور قبائل نے بھی دہشت گرد گروہ داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
دیرالزور کے گورنر محمد ابراہیم سمره نے کہا کہ شامی عوام کے پاس دہشت گردوں کو شکست دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
شمالی صوبے ادلب سے اطلاعات ملی ہے کہ ایک ہوائی حملے میں النصره فرنٹ کا سرغنہ ابو ابراہیم التونسی ہلاک ہو گیا ہے۔
در ایں اثنا یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ شام میں بر سر پیکار حکومت مخالف تنظیموں کے لئے امریکا نے اپنی اسٹریٹجک مدد میں اضافہ کر دیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق رقہ میں موجود تنظیموں کے لئے نئی رسد ارسال کی گئی ہے۔
حال ہی میں النصره فرنٹ کے ایک دہشت گرد نے بھی کہا تھا کہ امریکا سے شدت پسند تنظیموں کو اسٹریٹجک امداد مل رہی ہے۔