الوقت - ہندوستانی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کہا کہ اگر پاکستان سرحد پر امن و استحکام قائم رکھنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرے گا تو ہندوستان سرحد پر مؤثر جنگ بندی کے لیے تیار رہے گا۔
راوت نے کہا کہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک کے پیچھے اصل مقصد پاکستان کو پیغام دینا تھا۔ ہم یہ بتانا چاہتے تھے کہ اگر وہ اپنی ناپاک حرکتوں سے باز نہیں آتا ہے، تو ہم اس کی حرکتوں کا جواب دینے کی توانائی رکھتے ہیں۔ اس کارروائی کے بعد سرحد پار سے امن کے پیغامات ملے ہیں اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کے واقعات کم ہو رہے ہیں۔ ہمیں حالات میں مزید بہتری کی توقع ہے۔
ایک سوال کے جواب میں راوت نے کہا کہ اگرچہ دراندازی کے واقعات اب بھی کم نہیں ہو رہے ہیں لیکن ہندوستانی فوج ان کوششوں کو ناکام کر رہی ہے۔ اگر سرحد پار سے دہشت گردانہ کاروائیوں کو فروغ دیا جاتا ہے تو فوج جوابی کارروائی کرنے سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔
ہندوستانی فوج کے سربراہ نے کہا کہ ہماری فوج دشمن کی ہر حرکت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار لیکن ہم امن کے حق میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹرول لائن پرہماری ترجیحات امن ہے لیکن کوئی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرے گا تو ہم اس کا جواب دینے میں نہیں ہچكچائیں گے۔ اگر کوئی کنٹرول لائن پر ناپاک حرکت کرے گا تو اس کو کرارا جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ اعتماد بحالی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ شمالی سرحدوں پر کشیدگی کم کی جا سکے۔