الوقت - امریکا کے صدر نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کالونیوں کی تعمیرات کی وجہ سے صیہونی حکومت کی شدید تنقید کی ہے۔
باراک اوباما نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کالونیوں کی تعمیرات میں توسیع کی اسرائیلی وزیر اعظم بین يامن نیتن یاہو کی پالیسی نے آزاد فلسطینی ملک کی تشکیل کو ناممکن بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو دو ممالک کے حل کو مانتے ہیں لیکن ان کے اقدامات سے پتا چلتا ہے کہ جب بھی ان پر مزید كالونيوں کی تعمیرات کو منظوری دینے کے لئے دباؤ پڑتا ہے تو وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔
اوباما نے، جن کا صدارتی دور 20 جنوری کو ختم ہو رہا ہے، کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں انہوں نے بھی اور وزیر خارجہ جان کیری نے بھی کئی بار نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کالونیوں کی تعمیرات کو بند کردیں لیکن ان کے مطالبات نظر انداز کر دیئے گئے ۔
صیہونی حکومت کو امید ہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد، تل ابیب کے سلسلے میں واشنگٹن کے رویے میں بہتری آئے گی۔ اس وقت تقریبا 6 لاکھ صیہونی، اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں یعنی مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس میں بنائی گئی كالونيوں میں رہ رہے ہیں۔