الوقت - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی امامت میں منگل کی صبح تہران یونیورسٹی میں مرحوم حجت الاسلام و المسلمین شیخ علی اکبرہاشمی رفسنجانی کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
نماز جنازہ جس میں ایران کے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی، پارلیمنٹ کے اسپیکرڈاکٹر علی لاریجانی، عدلیہ کے سربراہ جواد لاریجانی ، کابینہ کے اراکین، آیات عظام، علمای کرام، ایران کی سیاسی، عسکری اور مذہبی شخصیات اور لاکھوں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد مرحوم حجت الاسلام والمسلمین ہاشمی رفسنجانی کا جلوس جنازہ حرم مطہر امام خمینی (رحمت اللہ علیہ) کی جانب رواں دواں ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں ۔ مرحوم حجت الاسلام والمسلمین ہاشمی رفسنجانی کے جسد خاکی کو حرم حضرت امام خمینی (رح) میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
مرحوم حجت الاسلام و المسلمین ہاشمی رفسنجانی کا اتوار کو دل کا دورہ پڑنے سے تہران میں 82 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا تھا۔ ایران کے سابق صدر اور مصلحت نظام کونسل کے سربراہ کے انتقال پراسلامی جمہوریہ ایران میں 3 روزہ عام سوگ کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ منگل کو عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ دنیا کے کئی ممالک کے سربراہوں اور اعلی حکام نے ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پر ملال پر رہبر انقلاب اسلامی، ایران کی حکومت اور ایرانی عوام کو تعزیت پیش کی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پر دنیا بھر کے متعدد رہنماؤں کے تعزیتی پیغامات اور خراج تحسین کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ امت اسلامیہ کی ایک عظیم ہستی ہم سے جدا ہوگئی ۔ گزشتہ 34 برسوں سے وہ مزاحمت کے حامی اور رہنما رہے ہیں۔ آیت اللہ رفسجانی ایک مہربان والد، مہربان لیڈر اور محنت کش مزاحمت کار تھے۔ سید حسن نصر اللہ کے مطابق، ہم کبھی بھی حزب اللہ کے تئیں ان کی حمایت کو فراموش نہیں کر سکتے۔ وہ ہماری خوشی میں خوش ہوتے تھے اور ہمارے غم میں برابر کے شریک ہوتے تھے۔ انہوں نے ہماری مدد کرنے میں کبھی بھی لیت و لعل نہیں کیا۔
عراق کی مجلس اعلی اسلامی کے رہنما سید عمارحکیم نے اپنے پیغام میں حجت الاسلام و المسلمین ہاشمی رفسنجانی کو اسلامی جمہوریہ ایران کی انقلابی، سیاسی اور ثقافتی تاریخ کی ممتاز شخصیت قرار دیا ہے جبکہ عراقی صدرفؤاد معصوم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ حجت الاسلام و المسلمین رفسنجانی عراقی عوام کے بڑے ہمدرد اور حامی تھے۔
عراق کے نائب صدر نوری المالکی نے بھی اپنے پیغامات میں ایران کے سابق صدر آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کی رحلت پر رہبر انقلاب اسلامی کو تعزیت و تسلیت پیش کی ہے۔
تاجکستان کے صدر امام علی رحمان نے اپنے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر حسن روحانی کے نام تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ آیت اللہ ہاشمی رفسجانی ایران کے اسلامی انقلاب کی ایک شناخت تھے، ان کے انتقال کی خبر نے ہمیں غمزدہ کر دیا۔
پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ایک بیان جاری کرکے ایران کے سابق صدر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے سابق صدر ہاشمی رفسجانی کا انتقال عالم اسلام کے لئے بڑا شدید نقصان ہے، اس المناک موقع پر میں پاکستانی حکومت اور عوام کی جانب سے ایرانی قوم کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔ حجت الاسلام والمسلمین ہاشمی رفسجانی صرف ایران میں ہی ایک قابل قدر اور متاثر کن شخصیت نہیں تھے، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی امن کی کوششوں کے لئے جانے جاتے تھے۔
کویت کے امیر شیخ صباح احمد الجابر الصباح نے ایرانی صدر کے نام تعزیتی پیغام میں آیت اللہ ہاشمی رفسجانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور اسے عظیم نقصان قرار دیا۔ بحرین کے شاہ حمد بن عیسی آل خلیفہ نے بھی آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے انتقال پرایران کی حکومت اور عوام کو تعزیت پیش کی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ انور قرقاش نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے نام کو ایران اور شاہی حکومت کے خلاف ایرانی عوام کے انقلاب سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔
ترک وزیرخارجہ مولود چاؤش اوغلو، سابق صدر عبداللہ گل، ایران میں اقوام متحدہ کے نمائندے گیری لوئیس نے بھی اپنے تعزیتی پیغامات میں ایران کے عوام اور مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کی ہے۔