الوقت - پاکستان کی فوج کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کی جانب سے سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے نام نہاد عرب ممالک کے فوجی اتحاد کی سربراہی سنبھالنے کے موضوع پر پاکستان میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔
پاکستان کے مشہور صحافی اور ٹی وی اینکر نے اس موضوع پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر جنرل راحیل عرب اتحاد کی سربراہ ہوگئے تو مشرق وسطی کی آگ پاکستان میں داخل ہو جائے گی۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق، فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کی یہ نئی ذمہ داری پاکستان کے لئے مشکلات کا سبب بنے گی۔ حامد میر نے اس حوالے سے کہا کہ راحیل شریف کی جانب سے سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی سربراہی قبول کرنے سے ملک میں ڈکٹیٹر شب کی واپسی کے امکانات بڑھ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے سابق سربراہ کی حیثیت سے سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی سربراہی میں کوئی مشکل نہیں ہے لیکن ان کے گزشتہ کے تجربات کے مد نظر اور راحیل شریف کے ماضی کے عہدے کے پیش نظر یہ بہت اہمیت کا حامل موضوع ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ راحیل شریف کی جانب سے سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی سربراہی سے توقعات زیادہ وابستہ ہوگئیں ہیں کہ پاکستان کے ریٹائرڈ فوجی اس فوجی اتحاد میں شریک ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ راحیل شریف کے اس اقدام سے مشرق وسطی کا شعلہ پاکستان میں بھڑک اٹھے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو متعدد مسائل کا سامنا ہے اور اس ملک کے عوام کے فرقہ واریت سے دور رکھا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کور ایران اور سعودی عرب سمیت علاقے کے بعض ممالک کی توجہ مبذول کرنے کے لئے ان کو پاکستان کے اقتصادی کریڈور میں شریک بنائے۔