الوقت - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے وزیر دفاع اور جانشین کے ایران مخالف بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے دہشت گرد اور تکفیری گروہوں کی حمایت کی وجہ سے مکمل علاقہ آگ میں جل رہا ہے۔
بہرام قاسمی نے سنیچر کی رات کہا کہ سعودی عرب بھی ان طاقتوں میں سے ایک ہے، دنیا میں امن اور استحکام کے قیام کے لئے جن کے رویہ اور سلوک میں بہتری ضروری ہے۔
بہرام قاسمی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بلا شبہ تکفیری دہشت گردی کی جڑیں وہابیت میں پنہا ہیں، کہا کہ سعودی عرب ایک طرف تو شامی، عراقی اور یمنی عوام کے خلاف خونی جرائم کا سبب سمجھا جاتا ہے وہیں دوسری طرف صیہونی حکومت کے ساتھ سازشیں کرکے مسلمانوں بالخصوص عرب دنیا اور فلسطینی امنگوں سے خیانت کر رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ مغربی خفیہ اداروں کی متعدد رپورٹوں میں بار بار تصدیق کی گئی ہے کہ پوری دنیا میں تکفیری شدت پسندوں اور سعودی عرب کے سرکاری اداروں میں منظم اور معنی خيز تعلق پائے جاتے ہیں اور ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر دفاع کا بیان اس طرح کی اطلاعات کے برملا ہونے کی جانب سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام اس طرح کی بے نتیجہ بیان بازی کے بجائے بہتر ہے کہ اپنی روش اور رویہ میں بہتری اور اپنی تباہ کاری پالیسیوں اور اقدامات کے نتائج کی فکر کریں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر دفاع اور جانشین محمد بن سلمان نے امریکی میگزین فارین آبزرور سے گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ایران تین بنیادی مسائل کا یعنی بغیر سرحد کے افکار و نظریات، بدامنی اور دہشت گردی کا نمائندہ ہے۔