الوقت - اردن کے انٹلیجنس کے وزیر نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا گیا تو اس کے بہت ہی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
محمد مومنی نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں کہا کہ یہ اردن کے لئے ریڈلائن کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کیا گیا تو پھر اسلامی ممالک کی سڑکیں مظاہرین سے بھر جائیں گی۔
اردن کے انٹلیجنس کے وزیر محمد مومنی نے اس بارے میں کہا کہ اس کام سے اردن سمیت علاقے کے تمام ممالک کے امریکی تعلقات خطرے میں پڑ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقلی کو روکنے کے لئے اردن ہر طرح کے سفارتی راستے کا استعمال کرے گا۔ محمد مومنی کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ، امریکا اور تمام مسلمان ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات کو متاثر کردے گا۔
اس سے پہلے پی ایل او نے بھی کہا تھا کہ امریکی سفارت خانے کے بیت المقدس منتقل کئے جانے کی صورت میں واشنگٹن کو مجبور ہو کر عرب دنیا کے ممالک میں اپنے سفارت خانے بند کرنے پڑیں گے۔
واضح رہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ اس بات کے حق میں ہیں کہ امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے بیت اللمقدس منتقل کیا جائے۔