الوقت - ترکی کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شروع سے ہی شام کے بارے میں ترکی کی پالیسیاں غلط تھیں اور انقرہ شام کے بارے میں اپنی ماضی کی پالیسیوں کی اصلاح کرے گا۔
ترکی کے نائب وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شروع سے ہی شام کے بارے میں ترکی کی پالیسیاں غلط تھیں اور انقرہ شام کے بارے میں اپنی ماضی کی پالیسیوں کی اصلاح کرے گا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، ترکی کے نائب وزیر اعظم نعمان كورتولوموش نے ایک بیان میں کہا کہ حلب کے مسئلے میں اور جنگ بندی پر اتفاق سمیت شام میں روس کے ساتھ تعاون، شام کے بارے میں ترکی کی پالیسیوں کو درست کرنے کے تناظر میں ہے۔
واضح رہے کہ ایران، روس، شام اور ترکی کے درمیان مسلسل گفتگو اور تبادلہ خیال کے نتیجے میں تیس دسمبر کی رات 12 بجے سے پورے شام میں جنگ بندی نافذ ہوئی ۔ جہاں شام کی حکومت اور فوجیں جنگ بندی کی مکمل طور پابندی کر رہی ہیں وہیں ترکی کی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ شام میں جنگ بندی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ شامی حکام کا کہنا ہے کہ ترکی کے اشارے پر النصرہ فرنٹ یا فتح الشام نامی دہشت گرد گروہ جنگ بندی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔
ترکی کے نائب وزیر اعظم نے اسی طرح کہا کہ ترکی کے وزیر اعظم بن علی يیلدريم سنیچر کو عراق کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سفر کے دوران موصل شہر کی بعشيقہ فوجی چھاؤنی میں ترک فوجیوں کی تعیناتی کے موضوع پر مذاکرات ہوں گے۔
واضح رہے کہ عراقی حکام بارہا کہہ چکے ہیں کہ عراق میں ترک فوجیوں کی موجودگی ملک کی قومی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ترکی کو اپنے فوجیوں کو فوری طور پر عراق کی سرزمین سے نکال لینا چاہئے۔