الوقت - دہشت گرد گروہ نصرہ فرنٹ یا فتح الشام سے وابستہ دہشت گردوں نے شام کے دارالحکومت دمشق کی پانی کی سپلائی بدستور منقطع کر رکھی ہے۔
دہشت گرد گروہوں نے شام کے دارالحکومت دمشق کے عوام کے لئے پانی کی سپلائی بند کر رکھی ہے جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پانی کی سپلائی منقطع کرنا جنگی جرائم ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شام میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ یان انگلیڈ نے دمشق کے لئے پانی کی سپلائی منقطع کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں کو پانی سے محروم کرنا یقینی طور پر جنگی جرائم ہے کیونکہ اس پانی کا استعمال عام شہری کرتے ہیں ۔
دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ سے وابستہ دہشت گردوں نے شام کے دارالحکومت دمشق کے پانی کو منقطع کر رکھا ہے اور اب حکومت وہاں ٹینکر کے ذریعے پانی کی سپلائی کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ وادی بردی نامی علاقے میں 13 دیہات ہیں جن میں سے 10 دیہاتوں پر دہشت گردوں کا قبضہ ہے جبکہ تین گاؤں پر شامی فوج کا کنٹرول ہے اور اس علاقے میں "عین الفیجہ" نامی چشمے سے دمشق میں پینے کے پانی کی سپلائی کی جاتی ہے۔ دہشت گردوں نے 14 دنوں سے پانی کی سپلائی بند کر رکھی ہے۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے پینے کی پانی کی ضرورت کا 70 فیصد حصہ عین الفیجہ چشمے سے پوری ہوتی ہے۔
شامی فوج کو ملنے والی کامیابیوں اور دہشت گردوں کو ملنے والی مسلسل شکست کے بعد دہشت گرد عناصر عام شہریوں کو متعدد طریقہ نشانہ بنا کر اپنی غیر انسانی فطرت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔