الوقت - امریکا کی ایک ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں شام اور یمن میں بحریہ کی چھاونی بنانے کے لئے ایران کے پروگرام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ملک کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایرانی بحریہ کی توانائیوں سے مقابلے کے لئے وسیع پروگرام بنانے کی تجویز دی ہے۔
امریکا کی ایک ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں شام اور یمن میں بحریہ کی چھاونی بنانے کے لئے ایران کے پروگرام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ملک کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایرانی بحریہ کی توانائیوں سے مقابلے کے لئے وسیع پروگرام بنانے کی تجویز دی ہے۔
مشرق نیوز کی رپورٹ کے مطابق، فارین آبزور نے گزشتہ سال نومبر کے مہینے میں ایرانی بحریہ کی چھاونی بنانے کے بارے میں ایرانی حکام کے بیانات کو خاص اہمیت کا حامل قرار دیا اور لکھا کہ ایک آبی راستے کی حیثیت سے یمن میں آبنائے باب المندب میں ایران کی موجودگي نے بحیرہ احمر تک ایران کو براہ راست پہنچ کا راستہ فراہم کر دیا ہے اور تہران کو علاقے کے اپنے حریف سعودی عرب کے مقابلے میں بہترین پوزیشن میں پہنچا دے گا۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شام میں بھی ایران کی جانب سے بحریہ کی فوجی چھاونی بنانے کے اقدام سے اگر یہ عملی جامہ پہن لیتا ہے تو، ایران کا بحری بازو بحیرہ روم تک پھیل جائے گا اور یورپ کے ساحلوں کے نزدیک ایران کی فوجی موجودگی مضبوط ہو جائے گی۔
امریکی ویب سایٹ مزید لکھتی ہے کہ ایرانی بحریہ کی تیزی سے پیشرفت تشویش کا باعث ہے جس سے مقابلے کے لئے سعودی عرب نے عرب ممالک کی مشترکہ بحریہ کی تشکیل کی تجویز پیش کی ہے۔ فارین آبزور میں مزید لکھا گیا ہے کہ اگر اسی طرح ایران کی بڑھتی فوجی توانائی بڑھتی رہی تو یہ اسرائیل کے لئے بھی تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسی لئے ٹرمپ انتظامیہ کو ایران کے خطروں کا مقابلہ کرنے خاص طور پر بحریہ کے خطروں کا مقابلہ کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ اقدامات کرنے چاہئے۔