الوقت - ترکی کی حکمراں جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) کے ایک رکن نے ترکی میں تشدد اور کشیدگی میں اضافہ کی وجہ سے امریکی صدر باراک اوباما کی شدید مذمت کی ہے۔
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اے کے پی کے رکن سمیل طیار نے ٹویٹ کیا کہ امریکی صدر باراک اوباما کی ترکی میں تشدد میں اضافے کی وجہ سے مذمت کی جانی چاہئے۔ ان کا یہ بیان استنبول میں سال نو کی تقریب پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد سامنے آیا جس میں کم از کم 39 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک اوباما اقتدار میں رہیں گے، ترکی میں کسی بھی طرح کے امن و سکون کا مشاہدہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کے سبھی سیاسی اور سفارتی دفاتر پر سخت نظر رکھی جانی چاہئے۔
اس سے پہلے نائٹ کلب کے مالک نے جس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا، کہا تھا کہ امریکا کی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے ایک ہفتہ پہلے ایک پیغام موصول ہوا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ایک دہشت گردانہ حملے کا منصوبہ تیار ہو گیا ہے۔
ترکی کی وزارت داخلہ نے بھی اعلان کیا تھا کہ استنبول کے نائٹ کلب میں ہونے والے حملوں میں 16 غیر ملکیوں سمیت 39 افراد ہلاک ہوئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور عربی بول رہا تھا اور وہ سانتا کلاز کا لباس پہنے ہوئے تھا۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد دو تھی۔
استنبول میں یہ دہشت گردانہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب 25 ہزار سیکورٹی اہلکار استنبول کی سیکورٹی پر مامور تھے۔