الوقت - روس کے صدر ولاديمير پوتين نے ملک سے امریکی سفارتکاروں کو نکالنے کی تجویز کی مخالفت کر دی ہے۔
اتارتاس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، روس کے صدر ولاديمير پوتين نے جمعے کو ایک بیان جاری کرکے ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ شہروں سے امریکا کے 35 سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی تجویزکی مخالفت کی ہے۔
روسی صدر نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ماسکو کے خلاف امریکا کی نئی پابندیاں، اشتعال انگیز اقدام ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا ہے، کہا کہ ملک سے کسی بھی امریکی سفارتکار کو نکالا نہیں جائے گا۔
پوتين نے کہا کہ ہم امریکی سفارتکاروں کے لئے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کریں گے۔ روسی صدر نے اسی کے ساتھ جیسے کو تیسا جواب دینے کے اپنے حق کو محفوظ قرار دیا اور کہا کہ ماسکو، ٹرمپ کے دور اقتدار میں امریکا اور روس کے تعلقات کو بحال کرنے کا پروگرام بنا رہا ہے۔ ولاديمير پوتين نے کہا کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے سے روس، امریکا کی نئی حکومت کی پالیسیوں کا دقیق جائزہ لے گا۔
واضح رہے کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا تھا کہ وزارت خارجہ نے روسی صدر سے ماسکو میں امریکی سفارت خانے میں کام کرنے والے 31 سفارتکاروں اور سینٹ پيٹرس برگ کے قونصل خانے میں کام کرنے والے 4 سفارتکاروں کو نکالنے کی اپیل کی تھی ۔
اس سے پہلے جمعرات کو امریکی انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزام میں اوباما انتظامیہ نے روس کے 35 سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے کا حکم جاری کیا تھا۔
امریکا نے جمعرات کو روس کے 35 سفارتکاروں کو 72 گھنٹے کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی روس کی دو خفیہ ایجنسیوں جی آريو اور ایف ایس بی پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔