الوقت - شام کے صدر نے کہا ہے کہ اگر یورپی ممالک، شامی عوام کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے انہیں دہشت گردوں کی امداد بند کرنی چاہئے۔
شام کے صدر بشار اسد نے جمعرات کو دمشق میں یورپ اور یورپی پارلیمنٹ کے ممبران پارلیمنٹ کے مشترکہ وفد سے ملاقات میں کہا کہ یورپ کے رہنماؤں کو اب یہ سمجھ لینا چاہئے کہ شام کے بحران کا حل اس ملک کے عوام کے ہاتھ میں ہے اور یہ بھی انہیں قبول کرنا چاہئے کہ ان ممالک میں دہشت گردانہ حملے، ان کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔
بشار اسد نے کہا کہ یورپی ممالک کو وہ تمام پابندیاں ختم کرنی چاہئیں جن سے شامی عوام کو بنیادی ضرورت کی چیزیں بھی نہیں مل پا رہی ہیں۔
شام کے صدر نے اسی طرح کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد، فوجی راستوں سے اچھی طرح جاری ہے اور یہ روس کی مدد اور دہشت گردوں کے اقتصادی ذرائع کو ختم کرنے کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔
شام کے صدر بشار اسد نے کہا کہ روس نے شام کی مدد سے نہ صرف شامی عوام بلکہ اپنے اور یورپی ممالک کے عوام کی حفاظت کی ہے۔
یاد رہے روسی فوجی، شامی عوام کے مطالبے پر مختلف شکل میں شام میں دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران بھی شام کی حکومت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اس ملک کو فوجی مشیروں کی سطح پر مدد کر رہا ہے۔