الوقت - برطانیہ کی انسانی حقوق کے دفاع کے ادارے رپرويو نے کہا ہے کہ سعودی عرب جاری سال کے آخر تک 150 سے زائد افراد کو موت کے گھاٹ اتارے گا۔
گارڈین نے پیر کو اپنی رپورٹ میں لکھا کہ برطانیہ کی رپرويو انسانی حقوق کے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سعودی عرب نے 2015 میں 158 لوگوں کو جبکہ 2014 میں 87 لوگوں کو سزائے موت دی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب، منشیات کے اسمنگلروں، نوجوانوں اور سیاسی قیدیوں کو موت کی سزا دینے کے لئے خفیہ عدالتوں سے استفادہ کرتا ہے۔ اس ادارے کی رپورٹ میں آیا ہے کہ خلیج فارس کے بہت سے عرب ممالک موت کی سزا دیتے ہیں اور تشویش اس بات کی ہے کہ ان ممالک میں موت کی سزا ایک عام بات میں تبدیل نہ ہو جائے۔
موجودہ وقت میں سعودی عرب کی جیلوں میں 30 ہزار سیاسی قیدی ہیں اور اس سے عوام کے خلاف آل سعود حکومت کی پولیسیا رویے کا پتہ چلتا ہے۔
رواں سال کے دوران سعودی عرب نے صرف ایک دن میں یعنی دو جنوری کو سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر سمیت 47 افراد کو سزائے موت دی تھی۔