الوقت - رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ مغربی ایشیا میں ہونے والی جھڑپیں غیر ملکیوں کی جانب سے مسلط کی گئی ہیں اور اس سے وہ اپنے مقاصد کو پورا کرنا چاہتے ہیں۔
آپ نے بدھ کو تہران میں انڈونیشیا کے صدر جوكو ويڈوڈو سے ملاقات میں مسئلہ فلسطین کے تناظر میں انڈونیشیا کے رخ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بہت سے بحرانوں کو صرف اس لئے پیدا کیا جاتا ہے تاکہ علاقے اور عالم اسلام کے سب سے بڑے بحران یعنی بحران فلسطین کو فراموش کر دیا جائے لیکن ہمیں اس مسئلہ کو فراموشی سے روکنا ہوگا۔
رہبر انقلاب نے سوكارنو کی شخصیت اور ناوابستہ تحریک میں ان کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ بین الاقوامی موضوعات میں ایران اور انڈونیشیا کے مواقف مشترک ہیں ۔ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران، انڈونیشیا کو برادر اور شریک کے طور پر دیکھتا ہے۔
آپ نے مختلف شعبوں میں انڈونیشیا کی ترقی و پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں زیر زمین ذخائر اور کان کے شعبے میں بے پناہ امکانات ہیں اور ہمارا یہ خیال ہے کہ اسلامی ممالک، دشمنوں کی خواہش کے برعکس، ایک دوسرے کو مضبوط کریں اور اختلافات سے دور رہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران اور انڈونیشیا کی توانائیوں کا ذکر کرتے ہوئے باہمی تعاون میں اضافے کی خواہش ظاہر کی اور کہا کہ اسلامي جمہوریہ ایران، انڈونیشیا کی ترقی اور اس کے احترام کو مسلمانوں کے لئے قابل فخر سمجھتا ہے۔
اس ملاقات میں انڈونیشیا کے صدر جوکو ويڈوڈو نے بھی اپنے دورہ ایران کا مقصد اقتصادی تعلقات خاص کر توانائی کے شعبے میں باہمی تعلقات میں توسیع قرار دیا اور کہا کہ ایرانی حکومت کے ساتھ ہماری اچھی گفتگو ہوئی ہے۔