الوقت - شام کے حلب شہر میں دہشت گردوں شدید شکست سے ان کے حامیوں میں بوكھلاہٹ صاف نظر آ رہی ہے۔
یورپی یونین کی شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈريكا موگريني نے بیان دیا ہے کہ حلب شہر کی آزادی کے بعد عام شہریوں کی جان کی حفاظت ہونی چاہئے۔ موگريني نے کہا کہ ہماری ترجیح عام شہریوں کی حفاظت کرنا اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچانا ہے۔
اس سے پہلے امریکا، فرانس اور برطانیہ کے نمائندوں نے منگل کی رات سلامتی کونسل کے ایمرجنسی اجلاس میں حلب کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا اور یہ دعوی کیا کہ حلب کو آزاد کرائے جانے کے بعد شہر کی سڑکوں پر عام شہریوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔
اس پرپیگینڈے کا جواب دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں شام کے سفیر بشار جعفری نے کہا کہ سلامتی کونسل کے کچھ اراکین بحران شام کی ابتداء سے ہی ہی اپنی یہ عادت ڈال چكے ہیں کہ جھوٹی رپورٹوں کی بنیاد پر سلامتی کونسل کا ایمرجنسی اجلاس کروائیں۔
شام کی فوج نے بھی کہا ہے کہ دہشت گردوں کے حامی ٹی وی چینل اور میڈیا حلقے یہ پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ حلب میں شامی فوج عام شہریوں کا قتل عام کر رہی ہے جبکہ شامی فوج نے عام شہریوں کو دہشت گردوں کے چنگل سے نجات دلایا ہے جس کے بعد عام شہری خوشی سے جھوم رہے ہیں۔
ادھر اسرائیل کے ٹی وی چینلز نے بھی حلب میں شام کی فوج اور رضاکار فورس کی کامیابی پر رپورٹ پیش کی ہے۔ اسرائیل سے ٹی وی چینل -1 نے لکھا کہ سعودی عرب حلب میں اپنے کردار کی شکست سے بہت غمگین ہے اور اس نے شہر حلب کے نجات کے لئے صرف دعاؤں پر اکتفا کیا۔ اسرائیل سے ٹی وی چینل-2 نے حلب پر شامی فوج کے قبضہ سے اسرائیل کے لئے صرف یہ پیغام ہے کہ بشار اسد اقتدار میں باقی رہیں گے اور ایران اور حزب شام میں جیسا چاہتے تھے اپنی موجودگی باقی رکھیں گے۔