الوقت - ویکیلیکس کے بانی کا کہنا ہے کہ امریکا اور سعودی عرب کی خفیہ ایجنسیوں نے داعش کو وجود میں لانے کا کردار ادا کیا ہے۔
تسنيم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ویکی لیکس کے بانی جولین آسانج نے 28 نومبر کو پانچ لاکھ سے زیادہ دستاویزات کے جاری ہونے کی مناسبت پر مشرق وسطی میں تکفیری دہشت گردی کے وجود میں آنے کے بارے میں تفصیلات بیان کیں۔
انہوں نے اس کا الزام امریکی کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور ریاض پر عائد کیا اور کہا کہ سوویت یونین کے خلاف افغان جنگجوؤں کو مسلح کرنے کے لئے لاکھوں ڈالر خرچ کرنے کا ان کا فیصلہ اس عمل کا پہلا قدم تھا۔
جولین آسانج نے کہا کہ سی آئی اے اور ریاض کے اس اقدام سے القاعدہ دہشت گرد گروہ وجود میں آیا جس نے 11 ستمبر کے حملے کے لئے خود کو آمادہ کیا اور اس نے اس طرح سے امریکہ کو افغانستان اور عراق پر حملے کا بہانہ فراہم کیا۔ ویکیلیکس کے بانی کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے وجود میں آنے سے امریکہ میں نائن الیون کا واقعہ پیش آیا اور جس کی وجہ سے امریکہ نے افغانستان اور عراق پر حملہ کر دیا پھر جنگ کے ایک عشرے بعد، ان ممالک میں داعش کی جغرافیائی، مالی اور عقائدی بنیاد رکھی گئی۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ماضی میں جاری ہونے والے دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ امریکا کی خفیہ ایجنسی کے حکام کو برسوں پہلے ہی پتہ تھا کہ مشرق وسطی میں کچھ عسکریت پسند گروہ نام نہاد خلافت قائم کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔
اسی تناظر میں سعودی عرب نے بھی کھل کر شام میں، شام کی حکومت کے مخالف گروہوں کی مالی مدد کرنی شروع کر دی۔ یہ گروہ مغرب کے حمایت یافتہ مسلح دھڑے ہیں جو 2011 سے شام میں بشار اسد کی حکومت سے متحارب ہیں۔
آسانج نے اس سے پہلے سعودی عرب اور قطر کی مالی مدد سے داعش کے وجود میں آنے کا انکشاف کیا تھا۔ ویکیلیکس نے حالیہ دس برسوں میں ایک کروڑ سے زائد دستاویزات جاری کئے ہیں ۔