الوقت - عراقی پارلیمنٹ میں رضاکار فورس کو فوج میں شامل ہونے کی قرار داد منظور ہونے کی وجہ سے سعودی اور اس کے کچھ حامی میڈیا ذرائع نے پروپیگینڈے شروع کر دیئے اور اس منصوبے کو عراق میں فرقہ وارانہ قرار دیا۔
2014 میں داعش سے مقابلے کے لئے عراق کے مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی کے فتوے کے بعد رضاکار فورس یا حشد الشعبی تشکیل پائی۔
عراقی پارلیمنٹ میں پیش ہونے والی اس قرارداد کا عراقی عوام اور حکومت نے وسیع پیمانے پر استقبال کیا۔ عراق کے تمام سیاست دانوں اور مذہبی شخصیات نے اس منصوبے کو عراق میں قومی اتحاد کے منصوبے کے لئے مقدمہ قرار دیا جبکہ نائب صدر اسامہ نجیفی سمیت کچھ افراد نے اس کی مخالفت کی۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب سے رضاکار فورس کی تشکیل ہوئی ہے اس میں ہزاروں کی تعداد میں گروہی شکل سنی جنگجو شامل ہوچکے ہيں۔ یہاں پر ہم عراقی رضاکار فورس میں شامل سنی مسلمانوں کے گروپس کے بارے میں بتا رہے ہیں :
1- عامریۃ الصمود، کمانڈر خمیش العیساوی
2- درع الفلوجہ، کمانڈر ماجد المحمدی
3- نخوۃ النشامی، کمانڈر شیخ رافع الفہداوی
4- النوادر فوج، کمانڈر شیخ عبد الرحیم الشمری
5- بیارق العراق، کمانڈر مقداد فارس العبد اللہ السبعاوی
6- احرار الفرات، کمانڈر عبد اللہ الجغیفی
7- درع الجزیرہ، کمانڈر مزہر البیلاوی
8- شمالی قبائلی لشکر، کمانڈر طارق العسل
9- الجبور قائلی لشکر محمد الجبوری
10- الشہید امیہ الجبارہ گروہ، کمانڈرونس الجبوری
11- التآجی گروہ، کمانڈر یاسین حسین المصلح الجبوری
12- الطنایا گروہ، کمانڈر شیخ حمود المیاح
13- البو طعمہ گروہ، کمانڈر مھدی صالح الجبوری
14- صلاح الدین لشکر، کمانڈر عشم السبہان الجبوری
15- احرار الکرمہ گروہ، کمانڈر محمد مرضی الجمیلی
16- رمادی قبائلی لشکر، کمانڈر احمد عبد البیلاوی
17- کرمہ الفلوجہ لشکر، کمانڈر شیخ جمعہ فزع علی الجمیلی
18- ابناء الغربیہ گروہ ، کمانڈر جمال شہب المحلاوی
19 بریگیڈ شیخ علی النمراوی، کمانڈر علی عبد فریح
20- الحشد العشائری، کمانڈر صدام کرب السرمد
21- حشد جنوب موصل، کمانڈر شیخ نزہان الصخراللہیبی
22- عقابان صحرای الرطبہ گروہ، کمانڈر شیخ شاکر ابو ریشہ
23- حشد عشیرۃ الجبور، کمانڈر شیخ خالد الصباح
24- حشد الدلیم المحامدہ، کمانڈر، شیخ کہلان الحاصود
25- حشد التحدی، کمانڈر شیخ وطبان الرماح
رضاکار فورس کے بارے میں عراق کی پارلیمنٹ میں منظور تجویز کی بنیاد پر الحشد الشعبی اور رضاکار فورس، مسلح افواج کے سربراہ وزیر اعطم کے کمانڈ کے تحت ہوگی۔