الوقت - شام کے شہر حلب کے مشرقی علاقوں میں موجود دہشت گردوں کا فوج نے مکمل محاصرہ کر لیا ہے اور شام کی فوج اور اس کے اتحادی ملک کے دوسرے سب سے بڑے شہر حلب کے مشرقی علاقے کو دہشت گردوں کے چنگل سے آزاد کرنے کی وسیع کاروائی کرنے والے ہیں۔ شامی اور اس کے اتحادی حلب میں وسیع آپریشن کی تیاری کرچکے ہیں اور انہوں نے مشرقی علاقوں میں موجود عام شہریوں کو شہر چھوڑنے کی مہلت دی تھی لیکن دہشت گرد گروہ عام شہریوں کو شہر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔
عام شہریوں کو شہر سے فرار ہونے سے روکنے کے لئے دہشت گردوں نے فوج کی جانب سے کھولے گئے راستوں پر بارودی سرنگیں لگا دی ہیں۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ کچھ لوگوں نے شہر سے فرار ہونے کی کوشش بھی کی لیکن دہشت گردوں نے انہیں فرار نہیں ہونے دیا اور فرار ہونے والوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ اس کےباوجود جیسے جیسے حلب آپریشن شروع ہونے کا وقت نزدیک آ رہا ہے مشرقی حلب کے شہری علاقہ چھوڑ کر پر امن مقامات کو تلاش کر رہے ہیں۔
اسی تناظر میں کچھ شہری دہشت گردوں کے چنگل سے نکلنے میں کامیاب رہے جن کی فوج نے بہت زیادہ خاطر مدارات کی اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچا دیا۔ حلب میں سرگرم دہشت گرد عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ دوسری جانب تکفیری دہشت گردوں نے حلب شہر کے ایک اسکول پر مارٹر گولے سے حملہ کیا جس مین 7 بچے جاں بحق ہوگئے۔ دہشت گردوں نے شہر حلب کے الفرقان محلے میں واقع الفرقان اسکول پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 10 دیگر بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔