الوقت - اس ہفتے کے آغاز میں سوشل میڈیا نے اربعین کے زوار کو ہدف بنانے کے لئے عجیب و غریب پروپیگینڈہ شروع کیا تھا۔
عالمی ادارہ صحت کے ایک ترجمان نے دعوی کیا کہ گزشتہ سال اربعین حسینی کے موقع پر عراق جانے والے زائرین خاص طور پر ایرانی زوار کی وجہ سے ملک میں ناجائز طریقہ سے دسیوں خواتین حاملہ ہوئیں ہیں۔ اس کے بعد اس بین الاقوامی عہدیدار نے عراقی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سال عراقی حکام کو اس حوالے سے زیادہ ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ عراقی معاشرے پر اس کے منفی اثرات مرتب نہ ہوں۔
عراقي خواتین کی توہین کی وجہ سے اس ملک کی فوج نے میدان جنگ سے الشرق الاوسط اخبار کے صحافیوں کو نکالنے کا حکم جاری کیا ہے۔
عراقی نیوز ایجنسی براثا نے عراقی فوج کے مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہر وہ صحافی جو سعودی عرب سے شائع ہونے والے عربی زبان کے اخبار الشرق الاوسط کے لئے رپورٹنگ کر رہا ہے اسے میدان جنگ سے نکال دیا جائے گا۔
اس بیان کے مطابق سعودی روزنامہ الشرق الاوسط جھوٹے الزامات عائد کرکے عراقی خواتین اور فوج کو بدنام کر رہا ہے تاکہ داعش کے خلاف ملنے والی کامیابیوں پر پردہ ڈالا جا سکے۔
اسی درمیان عراقی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اتوار کو اعلان کیا تھا کہ عراقی خواتین کی توہین کی وجہ سے سعودی اخبار الشرق الاوسط کو عراقی قوم سے معافی مانگنی چاہئے لیکن اسے اس بارے میں ابھی تک کوئی معذرت نامہ نہیں ملا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سعودی اخبار الشرق الاوسط نے 20 نومبر 2016 کو عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے حوالے سے لکھا تھا کہ امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں شرکت والی خواتین، راستے میں ناجائز تعلقات برقرار کررہی ہیں جس کی وجہ سے ان میں سے کچھ حاملہ ہو گئی ہیں ۔
دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے سعودی اخبار الشرق الاوسط کے اس الزام کو سختی سے مسترد کیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سعودی اخبار الشرق الاوسط کی جانب سے اس پر لگائے جانے والے جھوٹے الزام کی وجہ سے وہ اس کے خلاف عدالتی کاروائی کرے گا۔