الوقت - شام کے الباب شہر اور البضاعہ قصبے پر ترکی کے جنگی طیاروں کی بمباری میں کم از کم 5 شامی فوجی جاں بحق اور 43 دیگر زخمی ہوگئے۔
جمعے کو حلب کے مشرق میں ترکی کے جنگی طیاروں نے یہ حملے کیے۔ گزشتہ پیر کو ترک فوج نے شام میں سپر فرات نامی فوجی مہم کا دائرہ الباب شہر تک بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ ترکی نے 24 اگست کو سپر فرات نامی فوجی مہم شروع کر کے شام میں فوجی مداخلت کی شروعات کی تھی۔ تركي کا دعوی ہے کہ یہ فوجی مہم تکفیری دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف شروع کی جا رہی ہے تاہم ترکی پر داعش سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کی حمایت کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔
دوسری جانب شامی فوج نے ملک کے مغربی علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے داعش کے دسيوں دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملک کے مغربی علاقے دیرالزور میں فوجی ہوائی اڈے کی حفاظت کر رہے فوجیوں نے جمعے کی صبح ہوائی اڈے کے مشرقی حصے میں داعش كے دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔
ان جھڑپوں میں داعش کے 26 دہشت گرد مارے گئے اور درجنوں زخمی ہوئے اور فوج نے ان کے بہت سے فوجی ساز و سامان کو تباہ کر دیا۔ دیرالزور کے فوجی ہوائی اڈے پر گزشتہ ماہ کے دوران داعش کی جانب سے دسیوں بار حملے ہو چکے ہیں۔
شام سے ایک اور خبر یہ ہے کہ شام کی فوج نے مشرقی حلب میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر اپنے حملے تیز کر دیئے ہیں جس کا مقصد حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی سیکورٹی پٹی کو مزید محفوظ کرنا ہے۔
ادھر مشرقی حلب کے محلوں میں موجود دہشت گردوں نے حلب کے مغربی محلوں پر میزائل اور دھماکہ خیز كیپسولوں سے حملہ کیا ہے۔ ان حملوں میں کتنے افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں اس کے بارے میں ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔