الوقت - امریکا کے صدر باراک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اعتراض کو ان کے صدر منتخب ہونے پر عوامی افکار کی علامت قرار دیا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق باراک اوباما نے جمعرات کو برلن میں جرمن چانسلر انگلا مرکل سے ملاقات کی اور اس ملاقات میں آزادی بیان کو امریکی جمہوریت کی اصل بنیاد قرار دیا اور کہا کہ وہ اس بات کے لئے آمادہ نہیں ہیں کہ اعتراض کرنے والوں کو خاموش رہنے کے لئے کہیں گے۔
یہ پہلی بار ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے صدر منتخب ہونے کے بعد باراک اوباما نے اس طرح کا بیان دیا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ اور ان نزدیکیوں اور حامیوں نے مخالفین کو پیشہ ورانہ مظاہرین سے تعبیر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لوگ امریکی ذرائع ابلاغ کے ورغلانے اور پیسے کے لئے مظاہرہ کر رہے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابی كمپین کے سابق سربراہ نے لوگوں کے اعتراض کو رکوانے کی امید سے باراک اوباما اور ہلیری کلنٹن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مظاہرین سے مظاہرے ختم کرنے کی اپیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں نے مستقبل صدر کی شبیہ کو کاری ضرب لگائی ہے۔