الوقت - ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کو مغربی ایشیا میں امن قائم کرنے میں مؤثر قرار دیا ہے۔
محمد جواد ظریف نے تہران میں شہید بہشتی یونیورسٹی میں ' عالم اسلام میں جغرافیائی بحران' عنوان کے تحت منعقد بین الاقوامی کانفرنس میں تقریر کے دوران کہا، "ہمیں فرقہ واریت کا مقابلہ جغرافیائی اتحاد سے، تشدد کا مقابلہ امن اور انتہا پسندی کا مقابلہ اعتدال سے کرنا چاہئے۔ "
ایرانی وزیر خارجہ نے 8 نومبر کو لبنان میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصراللہ سے ملاقات کی، جس میں حزب اللہ کے کئی سینئر رہنما بھی موجود تھے۔ اس ملاقات میں دونوں فریقوں نے لبنان سمیت علاقے کے سیاسی حالات کا جائزہ لیا۔
محمد جواد ظریف نے تہران میں شہید بہشتی یونیورسٹی میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ عالم اسلام کے مسائل داخلی اور بیرونی دونوں عناصر پر مبنی ہیں، کہا کہ عالم اسلام پر مسائل مسلط کئے گئے ہیں اور انتہا پسندی سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شیعہ سنی تنازع، علاقے کی کچھ اسلامی حکومتوں کی بے لیاقتی کی جانب سے توجہ ہٹا کر اسے غیر حقیقی دشمن کی جانب موڑنے کی کوشش ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ ایران خطروں، پابندیوں اور غیر ملکی دباؤ کے مقابلے میں بڑی حد تک محفوظ ہو گیا ہے۔