الوقت۔ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں جمعرات کے روز گھر گھر تلاشی کی کاروائیوں کے دوران صیہونی فوج نے کم سے کم 20 فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق صیہونی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ غرب اردن اور بیت المقدس سے گرفتار کئے گئے فلسطینیوں میں 14 سیکیورٹی اداروں کے صیہونی فوج پر حملوں میں مطلوب فلسطینی بھی شامل ہیں۔ فلسطینی ذرائع ابلاغ کے مطابق قابض فورسز نے جمعرات کے روز گھر گھر تلاشی کی کاروائیوں میں 6 فلسطینیوں کو غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں ’مرکہ‘ کے علاقے سے گرفتار کیا۔
ان میں تین اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کےکارکن بتائے جاتے ہیں۔ تین شہریوں کو قلقیلیہ سے جب کہ رام اللہ کے نواحی علاقوں سلوا داور الجزون پناہ گزین کیمپ جب کہ نابلس کے برقہ قصبے سے بھی فلسطینی شہری گرفتار کیے گئے۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے تلاشی کی کارروائیوں کے دوران پانچ شہریوں کو بیت لحم کے نواحی علاقے بیت فجار سے حراست میں لیا۔
الخلیل شہر سے حماس کے دو کارکنان اور اریحا کے قریبی علاقے جفتلک سے بھی دو فلسطینی گرفتار کیے گئے ہیں ۔ صیہونی فوج نے دعوی کیا ہے کہ گرفتار کیے گئے فلسطینیوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں دستی ہتھیار اور آتش اسلحہ بھی بر آمد کیا گیا ہے۔ صیہونی فوج نے جامعہ بیر زیت کے طالب علم احمد حامد کو حراست میں لے لیا۔ احمد کو صیہونی فوج نے اکتوبر 2015 کے اوائل میں بھی زخمی کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔