الوقت - ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ ایران اور شام کے تعلقات، عمیق اور اسٹرٹیجک ہیں اور تہران کی جانب سے دمشق کی مدد جاری رہے گی۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر نے پیر کو شام کے سکریٹری خارجہ فیصل مقداد سے تہران میں ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات کو تاریخی، دوستانہ اور عمیق قرار دیا اور کہا کہ موجودہ وقت میں کہ جب شام کے خلاف شدید حملے ہو رہے ہیں، اقتصادی اور سیاسی شعبوں میں دونوں ممالک کے تعاون کی توسیع ضروری ہے۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے علاقائی مسائل خاص طور پر شام کاے مسئلے اور تکفیری دہشت گرد گروہوں سے جدوجہد کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام، دہشت گردی اور صیہونزم سے جدوجہد میں فرنٹ لائن پر رہا ہے اور سیاسی اعتبار سے بھی شام کے بحران کے حل کے لئے دمشق حکومت کے مواقف بہت ہی سنجیدہ رہے ہیں۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے شام کے ساتھ علاقائی اور اقتصادی تعاون کو مضبوط کئے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی پالیسی، دہشت گردی سے جدوجہد اور علاقے میں امن و استحکام کے قیام پر مرکوز ہے اور تہران نے شام کے ساتھ تعاون میں اقتصادی امور سے ہٹ کر اصولوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اسی طرح عالم اسلام کے داخلی مسائل سے مقابلے کے لئے اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد و یکجہتی کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ عالمی اور سامراجی طاقتیں اپنے مفادات کے لئے مسلم ممالک کے درمیان اختلافات سے فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
اس موقع پر شام کے سکریٹری خارجہ نے ایران کو عالم اسلام اور علاقے کا اہم اور طاقتور ملک قرار دیا اور کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو مضبوط کرنے کے لئے علاقے میں دہشت گرد گروہوں سے مقابلہ کے لئے علاقائی ممالک اور عالم اسلام کی سطح پر وسیع کوشش کی ضرورت ہے۔