الوقت - عراق کے دارالحکومت بغداد میں اور اس کے نواحی علاقوں میں سلسلے وار بم دھماکوں میں کم سے کم 10 افراد جاں بحق اور 37 دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
ہفتے کو بغداد کے شیخ عمر علاقے کے ایک بازار میں ہونے والے بم دھماکے میں 3 افراد جاں بحق اور 9 دیگر زخمی ہو گئے۔
دوسرے دھماکے بغداد سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر ابو غریب قصبے کےالرشید علاقے میں ہوئے۔
ابھی تک کسی گروپ نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اگرچہ اس طرح کے دہشت گردانہ حملوں میں تکفیری دہشت گرد گروہ داعش ملوث ہوتا ہے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، اکتوبر میں عراق میں دہشت گردانہ حملوں اور انسداد دہشت گردی کی مہم میں ہلاک ہونے کی تعداد 1792 اور زخمیوں کی تعداد 1358 ہو گئی ہے۔
دوسری جانب عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے تاکید کی ہے کہ دہشت گرد گروہ داعش کے کنٹرول سے موصل شہر کی مکمل آزادی، تمام عراقیوں کی شرکت سے ہی ممکن ہے۔
الميادين ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی نے موصل شہر کی آزادی کی مہم میں شامل فوجیوں سے ملاقات میں کہا کہ دہشت گرد گروہوں کے خلاف عراقی فوج، رضاکار فوج فورس اور کرد پيشمرگہ کے درمیان ہماہنگی بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی، عراقی قوم کی کامیابی ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ رضاکار فورس کی توہین ناقابل قبول ہے۔ در ایں اثنا عراقی رضاکار فورس تحریک النجباء کے جنرل سکریٹری شیخ اکرم الکعبی نے کہا کہ عراقی رضاکار فورس ، تلعفر کی مکمل آزادی اور شام سے ملی عراقی سرحد سے لگے تمام شہروں کی آزادی تک اپنی مہم جاری رکھے گی۔