الوقت - روس کے وزیر خارجہ نے شام میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے وسیع سیاسی عمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی سانا کی رپورٹ کے مطابق، سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ شام میں دہشت گردوں کا مکمل صفایا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق وسیع سیاسی عمل شروع کیا جائے جس میں شام کے حامی ممالک بھی شامل ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں برلن اجلاس کے موقع پر صدر ولاديمير پوتين، جرمن چانسلر انگلا مرکل اور فرانس کے صدر فرانسوا اولاند کے درمیان تبادلہ خیال بھی کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے ایک بار پھر یہ بات زور دے کر کہی کہ شام کے بارے میں امریکا سے ہمارے مطالبات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت کے مخالفین کو داعش اور النصرہ فرنٹ جیسے دہشت گردوں سے الگ کیا جانا چاہئے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی حکام آٹھ مہینہ گزر جانے کے باوجود دہشت گردوں اور عام مخالفین کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کر پائے ہیں۔
سرگئی لاوروف نے امریکہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام خود کو غیر معمولی طاقت کا مالک سمجھتے ہیں تو پھر وہ اپنی اس طاقت کو بقول ان کے، اعتدال پسند مخالفین اور دہشت گردوں کو الگ کرنے کے لئے استعمال کیوں نہیں کرتے۔
روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ روسی فضائیہ ، شام کی حکومت کی درخواست پر بین الاقوامی قوانین کے مطابق شام میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں شریک ہے۔