الوقت - روس نے کہا ہے کہ مغرب، شام میں النصرہ فرنٹ کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ انہیں لگتا ہے کہ مغرب، القاعدہ سے وابستہ النصرہ فرنٹ کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ بشار اسد کی حکومت کو گرانے میں استعمال کر سکے۔
انہوں نے جمعے کو کہا کہ النصرہ فرنٹ سے اپنا نام تبدل کر فتح الشام فرنٹ رکھنے والے اس گروہ کے دہشت گرد حلب شہر چھوڑنے سے انکار کر رہے ہیں ۔
النصرہ فرنٹ کے اپنا نام تبدل کر فتح الشام فرنٹ رکھنے پر مغربی میڈیا یہ کہتے ہوئے اس گروہ کی حمایت کرتا ہے کہ اس گروہ نے خود کو القاعدہ سے جدا کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ ، شام میں مبینہ اعتدال پسند گروہوں سے دہشت گردوں کو جدا کرنے سے انکار کر رہا ہے جس کی وجہ سے ماسکو اور واشنگنٹن میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ اسی وجہ سے گزشتہ ماہ شام میں جنگ بندی ناکام ہو گئی تھی۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ ماسکو کو ان رپورٹوں پر تشویش ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ترکی شمالی شام پر بمباری کر رہا ہے۔
ترکی نے اگست 2016 میں شمالی شام میں ٹینک اور فوجی بھیج کر ایک بڑے شہر پر قبضہ کر لیا جسے بغیر کسی مزاحمت کے تکفیری دہشت گرد چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ انقرہ اور مبینہ فری سیرین آرمی کے دہشت گردوں کی مدد کرتا ہے جو شامی حکومت کے سب سے بڑے دشمن ہیں۔
جب روسی وزیر خارجہ سے شامی حکومت کی اس دھمکی کے بارے میں پوچھا گیا جس شامی حکومت نے کہا ہے کہ اپنے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر ترکی کے جنگی طیارے کو مار گرائے گا، تو لاوروف نے کہا کہ شام ایک خود مختار ملک ہے ۔