الوقت - بنگلا دیش میں دو ججوں کے قتل میں ملوث جماعت المجاہدین بنگلادیش کے ایک دہشت گرد کو سزائے موت دے دی گئی۔ اس کا 2005 کے بم دھماکے میں اہم کردار رہا جس میں دونوں جج ہلاک ہوئے تھے۔
اسد الاسلام عرف عارف کالعدم دہشت گرد گروہ جماعت المجاہدین بنگلہ دیش کا بڑا دہشت گرد تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے سزا برقرار رکھے جانے کے بعد اسے اتوار کی رات تقریبا ساڑھے دس بجے کھلنا جیل میں پھانسی دی گئی۔
2005 میں ایک منی بس میں بم دھماکہ کرکے دو ججوں جگناتھ پارے اور سہیل احمد کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں 29 مئی، 2006 کو عارف اور جے بی ایم کے بانی شيخ عبد الرحمن سمیت چھ دہشت گردوں کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
اس وقت فرار رہے عارف کو چھوڑ باقی تمام دہشت گردوں کو 29 مارچ، 2007 کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا تھا۔ اسے دس جولائی، 2007 کو پکڑا گیا اور اس نے اسی سال فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
اس سال اگست میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے عارف کی اپیل مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد اسے پھانسی کی سزا دئے جانے کا راستہ ہموار ہو گيا تھا۔