الوقت - سوئزرلینڈ کے شہر لوزان میں شام کے بارے میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر متعدد رہنماؤں نے بحران شام کے سیاسی حل اور باہمی دلچسپی کے موضوع پر گفتگو کی۔
ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ نے باہمی تعلقات کے فروغ اور اہم علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ محمد جواد ظریف اور ابراہیم جعفری نے بحران شام کے بارے میں لوزان کے عالمی اجلاس کے ایجنڈے پر گفتگو کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے اسی طرح اپنے روسی ہم منصب سے بھی گفتگو اور ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے بحران شام کے بارے میں لوزان اجلاس کے ایجنڈے پر تفصیل سے گفتگو کی۔ محمد جواد ظریف اور سرگئی لاوروف نے علاقائی مسائل اور بحران شام کے سیاسی حل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ادھر لوزان اجلاس شروع ہونے سے پہلے امریکا اور روس کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ لوزان اجلاس سے پہلے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکا کے وزیر خارجہ جان کیری نے بحران شام کے حل کی راہوں کا جائزہ لیا۔
شام میں قیام امن کے لئے امریکا کی جانب سے روس کے ساتھ تعاون ختم کئے جانے کے اعلان کے بعد دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی یہ پہلی ملاقات ہے۔ امریکا کی وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس کا مقصد بحران شام کے حل کے لیے چند جانبہ کوششوں کا آغاز کرنا ہے جبکہ روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ لوزان اجلاس سے کسی فوری نتیجے کی توقع نہیں کی جا سکتی۔
شام کے بارے میں سوئزر لینڈ کے شہر لوزان میں ہونے والے اجلاس میں ایران، روس، امریکہ ، ترکی ،سعودی عرب، عراق، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں۔