الوقت - روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے شام میں تمام دہشت گرد گروہوں کے خاتمے پر زور دیا ہے۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور جرمنی کے وزیر خارجہ فرینک والٹر اسٹین مائر نے ہفتے کو ٹیلیفونی گفتگو میں شام کی صورت حال بالخصوص دہشت گرد گروہ النصرہ فرنٹ کے اقدامات کی وجہ سے حلب کے حالات اور اسی طرح شام میں جنگ بندی کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق، سرگئی لاوروف نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں شام میں مستقل اور ہمہ گیر جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ساتھ ہی دہشت گرد گروہوں سے جدوجہد بھی کرنا ضروری ہے۔
سرگئی لاوروف نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے خطرے کو ختم کرنے کے لئے تمام فریق کی جانب سے وسیع کوششیں کی جانے چاہئے اور اسی کے ساتھ انسانی مسائل کے حل کو بھی اپنے اقدامات میں سر فہرست قرار دیا جانا چاہئے۔
اس رپورٹ کی بنیاد پر لاوروف اور اسٹین مائر نے کہا کہ ان کا ملک، سلامتی کونسل کی قراردادوں اور شام کے حامی بین الاقوامی گروہوں کے فیصلوں کی بنیاد پر حلب کے باشندوں کو مدد پہنچانے کے لئے متحارب فریقوں کی شرکت کے پروگرام کو نافذ کرنے کے لئے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی مستورا کے ساتھ تعاون کے لئے آمادہ ہے۔
روس اور جرمنی کے حکام کے یہ مذاکرات ایسی صورت میں ہے کہ برلن، امریکا کی شام مخالف پالیسیوں کی پیروی كرتا رہا ہے اور ماسکو بارہا امریکا کی دہشت گرد گروہوں سے اعتدال پسند گروہوں کو جدا کرنے میں تاخیر کی وجہ سے تنقید کرتا رہا ہے۔