الوقت - پاکستان کے شہر کراچی کے گلستان جوہر علاقے میں ٹارگٹ کلنگ میں ایک شیعہ مسلمان شہید جبکہ ان کا بیٹا بری طرح زخمی ہو گیا۔
پولیس حکام کے مطابق کراچی کے امام زین العابدین امام بارگاہ کے ٹرسٹی اور پرائیویٹ اسكولز ایسوسيیشن کے سینئر افسر 55 سالہ سید منصور زیدی اور ان کے بیٹے سید عمار منصور کو دہشت گردوں نے گلستان جوہر کے علاقے میں ان کے گھر کے باہر نشانہ بنایا۔ حملے میں دونوں افراد بری طرح زخمی ہو گئے جنہیں گلستان جوہر کے پرائیویٹ ہسپتال لے جایا گیا جہاں منصور زیدی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ اس کے بعد ان کے بیٹے عمار کو جناح ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
جناح ہسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر سيمي جمالی کا کہنا ہے کہ عمار کو سینے میں گولی لگی ہے جس سے ان کی حالت تشویشناک ہے۔ پولیس کے مطابق، یہ دونوں افراد مجالس میں شرکت کے بعد گھر واپس آ رہے تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ منصور زیدی جو شاہ فیصل کالونی میں واقع مہرين اسکول کے مالک تھے، پرائیویٹ اسكولز مینجمنٹ ایسوسيیشن کے سکریٹری بھی تھے۔
سندھ پولیس کے آئی جی اے ڈی خواجہ نے گلستان جوہر میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے پولیس حکام کو ہدایات دی ہیں کہ واقعہ میں ملوث افراد کی گرفتاری یقینی بنائی جائے جبکہ امام بارگاہوں اور مجالس کے مقامات پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے جائیں۔