الوقت - پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اڑی سیکٹر کی فوجی چھاؤنی پر حملے کے فورا بعد ہندوستان کا پاکستان پر الزام لگانا درست نہیں جبکہ ہندوستان کو الزام لگانے سے پہلے خود کو بھی دیکھنا چاہئے۔
لندن کے لوٹن ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان، کشمیر میں ظلم اور بربریت کا مظاہرہ کر رہا ہے جسے پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کی تقریر میں کشمیر کا مقدمہ اچھی طرح لڑا اور پوری دنیا نے میری تقریر سنی، کشمیریوں پر ظلم کا مسئلہ اٹھا کر ذمہ دارانہ کردار ادا کیا جبکہ پاکستان ہر فورم پر ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا کہ اڑی میں ہندوستانی فوج کی چھاؤنی پر حملہ کشمیریوں کا اپنا رد عمل بھی ہو سکتا ہے لیکن ادھر حملہ ہوا، ادھر ہندوستان نے بغیر تحقیقات کے پاکستان پر الزام لگا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اڑی حملے کے بعد ہندوستان کا پاکستان پر الزام لگانا درست نہیں جبکہ ہندوستان کو الزام لگانے سے پہلے خود کو بھی دیکھنا چاہئے، ہندوستان اپنے مظالم پر بات نہیں کرتا بلکہ الزام لگا دیتا ہے جبکہ ہندوستان کی جانب سے بلوچستان کا مسئلہ اٹھایا گیا جسے دنیا میں کوئی نہیں مانتا۔
نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان میں جب بھی بات ہوئی مسئلہ کشمیر سر فہرست رہا اور پاکستان نے ہمیشہ ہندوستان کو مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کی دعوت دی، مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لئے پاکستان اور ہندوستان کو مل کر بیٹھنا چاہئے جبکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں ہے۔