الوقت - اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے نے آل سعود کی تنقید کی ہے۔
بشار جعفری نے اقوام متحدہ میں ایک اجلاس میں امریکیوں کو مخاطب کرکے کہا کہ سعودی عرب کا پرانا نام حجاز تھا اور سعودی عرب ایک فرضی نام ہے جو حجاز کو دیا گیا ہے۔
ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں شامی سفیر بشار جعفری نے کہا کہ آل سعود، سعودی عرب کو انتہا پسند منصوبوں کو نافذ کرنے کی جگہ میں تبدیل ہو گیا ہے۔
بشار جعفری نے اسی طرح کچھ ممالک کی جانب سے شام میں موجود دہشت گردوں کی حمایت کی مذمت کی اور کہا کہ اردن، سعودی عرب، فرانس، امریکا، برطانیہ، قطر اور ترکی شام میں دہشت گردوں کی حمایت کرتے ہیں اور وہ دہشت گردی سے مقابلے کے سلسلے میں سیکورٹی کونسل کی قراردادوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت۔ نصرہ فرنٹ کے عناصر اور اردن، سعودی عرب، ترکی میں تربیت یافتہ تمام دہشت گردوں کا خیر مقدم کرتا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ صیہونی حکومت اسی طرح ان دہشت گردوں بھی خیر مقدم کرتی ہے جنہوں نے اسرائیل میں ٹریننگ حاصل کی ہے اور قطر کی حمایت سے ان دہشت گردوں کا علاج و معالجہ اپنے ہسپتالوں میں کرتی ہے۔
بشار جعفری نے زور دے کر کہا کہ جب تک امریکا دہشت گرد گروہوں اور اعتدال پسندوں گروہوں میں مخلوط کرتا رہے گا اور ان دونوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کرے گا شام کے بحران کا حل نہیں ہو گا کیونکہ وہ دہشت گردوں کا استعمال دمشق حکومت کے خلاف ایک حربے کے طور پر کر رہے ہیں۔