الوقت - حالیہ دنوں میں امریکہ میں صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے امیدوار ہلیری کلنٹن کی بیماری سے متعلق بہت سی خبریں منتشر ہوئی ہیں۔ اسی طرح ایسی تصاویر بھی منتشر ہوئی ہیں جسمیں وہ 11 ستمبر کے سانحے کی یاد میں منعقدہ پروگرام کو اختتام سے پہلے اس طرح چھوڑ کر جارہی ہیں کہ انکی جسمانی حالت بہت ہی ابتر نظر آ رہی ہے۔ نئی خبر یہ ہے کہ کلنٹن نمونیہ کی شکار ہیں۔ یہ سب خبریں اس بات کی طرف اشارہ کر رہی ہیں کہ اس سال کی انتخابی مھم بے نظیر ہوگی۔ بلکہ یہ بات بھی سننے میں آ رہی ہے کہ ڈیموکریٹ آخری وقت میں کلنٹن کی جگہہ کسی اور کو لے آئینگے۔
سرویس جھان مشرق کے صحافی نے ہلیری کلنٹن کی جسمانی حالت کے بارے میں امریکہ کی ڈاکٹروں و جراحوں کی انجمین کی اعلی عہدیدار محترمہ ڈاکٹر جین اورینٹ سے بات کی۔اس تنظیم نے حال میں ایک سروے کرایا کہ جسکے نتیجہ سے لگتا ہے کہ ہلیری کلنٹن جسمانی صحت کے لحاظ سے ممکنہ طور پر اس لائق نہیں ہیں کہ صدارتی امیدوار بن سکیں اور نتیجتا وہ صدر بننے کی بھی اہل نہیں ہیں۔
مشرق اخبار کے صحافی کی ڈاکٹر جین اورینٹ سے گفتگو پیش ہے۔ کیا آپ امریکی ڈاکٹروں اور جراحوں کی انجمن کی طرف سے ہلیری کلنٹن کے بارے میں کرائے گئے سروے کے نتائج کے بارے میں کچھ وضاحت کرینگی؟
یہ ہماری طرف سے کسی موضوع کے بارے میں سروے کرانا معمول کا حصہ ہے جسمیں ہم اپنے ممبروں سے کسی موضوع کے بارے میں انکی رائے پوچھتے ہیں۔ اس لئے یہ کوئی مفصل تحقیق یا اس سے ملتی جلتی چیز نہیں ہے۔ ہم نے ان لوگوں سے کچھ سوال پوچھے جنکے ایمیل ہمارے پاس ہیں۔ اس سروے میں 250 افراد شریک ہوئے۔
ہمارے سروے کا نتیجہ یہ تھا کہ 250 افراد میں ستر فیصد سے زیادہ لوگوں کی یہ رائے تھی ہلیری کلنٹن کی طبی لحاظ سے مشکل اتنی تشویشناک ہے کہ صدر کی حیثیت سے انکی کارکردگی متاثر ہوگی۔ 3 فی صد سے کم لوگوں کا ماننا ہے کہ وہ طبی لحاظ سے صحیح و سالم ہیں۔
اس سروے میں کیا کیا سوال پوچھے گئے؟ سروے میں شریک لوگوں نے کلنٹن کی کن بیماریوں پر تشویش ظاہر کی ہے؟
پہلا سوال یہ تھا کہ کیا آپ کو اس تشویش کا اندازہ ہے جو ہلیری کلنٹن کی سابقہ اور موجودہ بیماری کے مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں ہے؟ اس سوال کا 91 فی صد لوگوں نے مثبت جواب دیا جبکہ 8۔8 فی صد لوگوں نے منفی جواب دیا۔
اگلا سوال یہ تھا کہ میڈیا میں ان بیماریوں کو کوریج دیئے جانے کے بارے میں کیا نظریہ ہے؟ 78 فی صد لوگوں نے کہا کہ زیادہ اہمیت نہیں دی جا رہی ہے، 11 فی صد لوگوں نے کہا کہ کافی حد تک اہمیت دی جا رہی ہے جبکہ 2۔68 فی صد لوگوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ ان بیماریوں اہمیت دی جا رہی ہے۔
اگلا سوال یہ تھا کہ ان بیماریوں کے بارے میں آپ لوگوں کا کیا خیال ہے؟ 71 فی صد لوگوں نے کہا کہ یہ بیماری خطرناک ہے اور ممکن ہے کہ صدارت کی ذمہ داری سنبھالنے کی صلاحیت کو ممکنہ طور پر مسترد کر دے- 20۔5 فیصد لوگوں کا ماننا تھا کہ تشویش کے اظہار میں مبالغہ سے کام لیا گیا ہے،جبکہ صرف 2۔68 فی صد لوگوں کا ماننا تھا، “اظھار تشویش سیاسی چال ہے، ہمیں ہلیری کلنٹن کے ڈاکٹر کے بات پر بھروسہ ہے اسلئے اس تعلق سے فکرمند ہونے کی ضرروت نہیں ہے۔”
اگلا سوال یہ تھا کہ آپ ہلیری کلنٹن کے کن کن بیماریوں میں مبتلا ہونے کے بارے میں جانتے ہیں؟ 81۔6 فی صد لوگوں نے کہا سر میں چوٹ لگنے کے سبب بیہوش ہونا، 58۔8 فی صد لوگوں نے کہا کہ انہیں دماغ میں تھرومباسس کی مشکل ہے یعنی انکے دماغ میں خون کا تھکہ جما ہوا ہے۔ آخر میں ان سے پوچھا کہ کیا ان بیماریوں کے سبب آپ کی رائے صدارتی امیدوار کے بارے میں بدل سکتی ہے تو 72۔79 فی صد لوگوں نے کہا کہ ہاں جبکہ 16۔67 فی صد لوگوں نے کہا نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے طبی جانچ کرانے کے لئے اس شرط کے ساتھ رضامندی ظاھر کی ہے کہ ہلیری کلنٹن بھی اپنی طبی جانچ کرائیں۔ اسکے پیچھے سبب یہ ہے کہ ہلیری کلنٹن کے بارے میں یہ بات عام ہے کہ انہیں کافی عرصہ سے طبی مشکلات کا سامنا ہے۔