الوقت - پاکستان نے کہا ہے کہ افغانستان کو زمینی راستے سے رسد پہنچانے کے بارے میں ہندوستان سے کوئي معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے افغانستان گندم بھجوانے کی درخواست کشمیر کے حالیہ بحران سے پہلے کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہندوستان بہانے بازی کے بجائے سمندری راستے سے رسد بھجواتا تو اب تک رسد افغانستان پہنچ چکی ہوتی۔ نفیس زکریا نے کہا کہ ہندوستان سیاسی اہداف و مقاصد کے تحت پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہندوستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ انسانی بنیادی حقوق کی بات کرتا ہے لیکن کشمیر میں انسانی حقوق پامال کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ کشمیر کے حالیہ بحران کی وجہ سے اب تک 94 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغانستان میں امن کا راستہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کا یہ اتفاق ہے کہ افغانستان میں امن کی بحالی صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے اور اس سے بڑھ کر کوئی بھی بہترین آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی طاقتور افواج نے افغانستان پر 15 سال تک جنگ مسلط کر رکھی لیکن وہ افغانستان میں امن قائم نہیں کر سکیں۔