الوقت - ہندوستان اور افغانستان نے پاکستان سے ان ممالک میں پھیلائے جا رہی دہشت گردی سے مل کر نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان کے دورے پر نئی دہلی پہلے افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد اس مشترکہ حکمت علمی پر تاکید کی۔
دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کے تمام ذرائع، ان محفوظ پناہگاہو اور ٹھکانوں کو نیست و نابود کرنے کی اپیل کی۔ اجلاس میں سیکورٹی اور دفاعی تعاون مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ مشترکہ بیان میں سیاسی مقاصد کے لئے دہشت گردی اور تشدد کے استعمال پر تشویش ظاہر کی۔
دہشت گردی پر نئی دہلی اور کابل کی مشترکہ حکمت عملی کو ستمبر کے آخر میں ہونے والی ملاقات سے مزید مدد ملے گی۔ نیویارک میں ہندوستان، امریکا اور افغانستان کے درمیان تین مرحلے کے مذاکرات ہوئے ۔ امریکا نے ایف -16 لڑاکا طیاروں کی فروخت روکنے کے ساتھ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف مہم کے لئے 30 کروڑ ڈالر کی سالانہ مدد بھی روک دی ہے۔
واضح رہے کہ تین دن پہلے ہی اشرف غنی نے خبردار کیا تھا کہ اگر پاکستان، افغان ٹرکوں کو واہگہ سرحد سے ہندوستان جانے کی اجازت نہیں دے گا تو وہ اسے بھی مشرق وسطی کے ممالک تک جانے کا راستہ نہیں فراہم کرے گا۔ اس کے بعد پاکستان نے فوری طور پر اس کی اجازت دے دی تھی۔
حیدرآباد ہاؤس میں وفود کے سطح کے مذاکرات کے بعد وزیر اعظم مودی نے افغانستان کو تقریبا 67 ارب روپے کی مدد کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان تعلیم، صحت، زراعت، ٹکنالوجی کی ترقی، خواتین کو بااختیار بنانے، توانائی، بنیادی ڈھانچہ جیسے شعبوں میں افغانستان کے صلاحیت بڑھانے میں یہ رقم خرچ کرے گا۔
دونوں ممالک نے حوالگی معاہدہ بھی کیا ہے۔ اس کے تحت ایک دوسرے کے ملک میں چھپے مطلوبہ مجرموں یا دہشت گردوں کی حوالگی انجام پائے گی۔ شہری اور تجارتی امور میں تعاون کے ساتھ بیرونی سیکورٹی کے پرامن استعمال کے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے۔